Results 1 to 2 of 2

Thread: نپولین کی بیماریاں چھپانے کا انکشاف ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel نپولین کی بیماریاں چھپانے کا انکشاف ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    نپولین کی بیماریاں چھپانے کا انکشاف ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    Nepolian Ki Bemariyan.jpg
    سن 1818 ءاور1819ء کے 15 مہینوں میں کوئی ڈاکٹر دیکھنے نہیں آیا

    فرانسیسی جنگجو نپولین بونا پارٹ Ú©ÛŒ زندگی پراسراریت میں گھری ہوئی ہے ،وہ دو مرتبہ فرانس کا Ø+کمران بنا ۔پہلی مرتبہ 18 مئی 1804Ø¡ سے 6اپریل 1814Ø¡ تک اور دوسری مرتبہ 20 مارچ 1815Ø¡ سے 22 جون 1815Ø¡ فرانس پر Ø+کمرانی کی۔ 17مارچ 1805Ø¡ سے 11اپریل 1814Ø¡ اٹلی میں بادشاہت Ú©Û’ مزے لئے Û” لیکن واٹرلو Ú©ÛŒ بدترین شکست بھی اس مایہ ناز آدمی Ú©Û’ کھاتے میں ہے، جس کا وہ تنہا ذمہ دار ہے Û” اس Ú©ÛŒ پاسکیل پائولی سے اچھی ہیلو ہائے تھی، دونوں میں گہرے روابط اس وقت '' خاک میں مل گئے‘‘ جب 1793Ø¡ میں انقلاب Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں کھڑا ہونے پر نپولین اور پاسکیل پائولی میں Ù¹Ú¾Ù† گئی۔ شہنشاہ پائولی Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… پر نپولین Ú©Ú†Ú¾ عرصہ نظر بند بھی رہا، تاہم Ú©Ú†Ú¾ مورخین نظربندی سے متفق نہیں Û” پائولی،اس Ú©Û’ خاندان سے بھی پہلے ہی شاکی تھا۔وہ نپولین Ú©Û’ باپ Ú©Ùˆ غدار سمجھتا تھا ØŒ شدید اختلافات Ú©Û’ باعث دونوں ایک دوسرے Ú©ÛŒ نظروں میں کانٹوں Ú©ÛŒ طرØ+ چبھنے لگے۔جینا مشکل ہو گیا تونپولین کوبرطانیہ میں راہ فرار اختیار کرنا پڑی۔سینٹ ہلینا میں سرے Ù…Ø+Ù„ ٹائپ Ù…Ø+Ù„ نئی منزل تھا، یہاں گوشہ نشینی اختیار کر لی۔
    جتنی پراسرا ر اس Ú©ÛŒ سیاست ہے اسی قدر Ø+یرت انگیز بیماری اور موت Ú©Û’ واقعات بھی ہیں ۔کبھی کہا گیا کہ پیٹ Ú©Û’ سرطان Ú©Û’ Ù†Û’ زندگی چھین Ù„Û’ Ù„ÛŒ Û”16 جنوری 2007Ø¡ کوجریدے ''لایئو سائنس‘‘ Ù†Û’ موت پر سے پردے اٹھانے کا دعویٰ کیا تھا کہ ''دو سو سال تک پراسرار رہنے والی موت کا راز Ú©Ú¾Ù„ گیا ہے، نپولین زہر خورانی یا زہر یلی گیس سے نہیں بلکہ پیٹ Ú©Û’ سرطان سے مرا۔ بالوں میں سنکھیا Ú©Û’ اجزاء ملے ضرور تھے جس سے پیٹ کا سرطان پس منظر میں چلا گیا تھا لیکن وجہ موت سرطان ہی تھا۔‘‘
    پس منظر میں رہنے والی ایک مغربی تØ+قیق سے الگ ہی کہانی عیاں ہوتی ہے۔ سینٹ ہلینا میں جلا وطنی سے 5مئی 1821 Ø¡ Ú©Ùˆ اپنی موت تک ملنا جلنا Ù…Ø+دود تھا۔ اس کا کمرہ عام مریض Ú©Û’ کمرے جیسا ہی تھا، جس میں یہ عظیم آدمی موت کا منتظر تھا۔شدید بیماری Ú©Û’ باوجود Ø+یرت انگیز طور پر اتنے بڑے جنرل Ú©Ùˆ جون 1818 Ø¡ سے ستمبر1819Ø¡ پانچ مرتبہ ایک ڈاکٹرنے دیکھا۔تاہم علاج پر کوئی ڈاکٹر مامور نہ تھا۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ سوا سال وہ طبی سہولت سے Ù…Ø+روم رہا۔ وہ درد سے کراہتا رہا، پیشاب رک رک کر آتا تھا، کبھی کبھی بہت Ú©Ù… آتا ،وہ بھی شدید درد Ú©Û’ ساتھ ۔نیند تقریباََ اڑ Ú†Ú©ÛŒ تھی، مختصر سے وقفوں میں سو لیتا تھا۔دل Ú©ÛŒ دھڑکن کافی گر Ú†Ú©ÛŒ تھی، 50 فی منٹ سے بھی Ú©Ù… ۔فرانسیسی ڈاکٹر ژاں نکولس کاروی سارت Ù†Û’ تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ''دل Ú©ÛŒ دھڑکن اتنی Ú©Ù… ہو Ú†Ú©ÛŒ تھی کہ نپولین Ú©Ùˆ خود بھی دل Ú©Û’ دھڑکنے کا اØ+ساس نہیں ہوتا تھا۔نپولین کہتا تھا ØŒ''دل Ú©ÛŒ دھڑکن 54 سے 60 فی منٹ رہتی ہے‘‘۔ ریکارڈ Ú©Û’ مطابق نپولین پر ''Ù‚Û’ Ú©Û’ Ø+ملے‘‘ ہوتے رہتے تھے، جن Ú©Û’ بعد اکثر تھکن یا بیہوشی طاری ہو جاتی،کچھ غیر تربیت یافتہ لوگوں Ù†Û’ نپولین Ú©Ùˆ مرگی کا مریض کہہ دیا، ڈاکٹروں Ú©ÛŒ توجہ سے پھر بھی Ù…Ø+روم رہا۔ جس سے بیماری میں شدت آ گئی اور دنیا نپولین بونا پارٹ جیسے قد آور جنرل سے Ù…Ø+روم ہو گئی۔
    برطانیہ میں ہونے والی تØ+قیق میں بتایا گیا ہے کہ مورخین نپولین Ú©ÛŒ بیماری اور موت Ú©Û’ راز جاننے میں ناکام رہے ،جس میں انکا کوئی قصور نہیں، قید Ùˆ بند Ú©ÛŒ صعوبتوں اور سیاسی پابندیوں Ú©Û’ ماØ+ول میں نپولین Ú©ÛŒ بیماری اور زندگی ایک راز بن کر رہ گئی تھی، سچ سامنے نہیں لایا جا رہا تھا۔
    برٹش میوزیم میں Ù…Ø+فوظ سر ہڈسن لووے Ú©ÛŒ دستاویزات ''Lowe Papers‘‘ کا جائزہ لینے سے اصل کہانی سامنے آتی ہے ۔ان جلدوں میں ڈاکٹروں Ú©ÛŒ یومیہ دیکھ بھال کا ایک ایک Ø+رف درج ہے Û” نپولین Ú©Û’ آخری ایام میں ڈاکٹر او مائیرا ØŒ ØŒ ڈاکٹر فرانکوئس کارلو انتم مارچی اورڈاکٹر آرنٹ طبیعت معلوم کرتے رہے۔ ان تینوں Ù†Û’ عوام Ú©Û’ سامنے Ø+قائق Ú©Û’ برعکس معلومات رکھیں۔ سر ہڈسن لووے Ú©ÛŒ رپورٹس میں درج معلومات ڈاکٹروں Ú©ÛŒ رائے سے بالکل میچ نہیں کرتی۔
    شائد ایسا اس لئے ہوا کہ برطانوی Ø+کومت دنیا پر یہ ظاہر کرنا چاہتی تھی کہ نپولین کمال Ú©ÛŒ صØ+ت انجوائے کر رہے ہیں ،سینٹ ہیلنا Ú©ÛŒ خوشگوار آب Ùˆ ہو امیں وہ خوش Ùˆ خرم ہیں، دوسری جانب انہیں دائمی ہیپاٹائٹس Ù†Û’ جکڑلیاتھا،ہیپا ٹائٹس جسمانی توانائی کھینچ رہا تھا، وہ لمØ+ہ لمØ+ہ موت Ú©ÛŒ جانب بڑھ رہے تھے ،ان Ú©ÛŒ سانسیں Ú©Ù… ہوتی جا رہی تھیں۔ دن Ú¯Ù†Û’ جا Ú†Ú©Û’ تھے۔
    بیماری کے بڑھنے پر علاج کے لئے دو مرتبہ کیمپ لگائے گئے۔ وہاں بھی ڈاکٹر '' جگر‘‘ کا لفظ سنتے ہی بدک جاتے ،جگر کے مرض کے ذکر پر ایک ڈاکٹر ہنستا ،دوسرا تمسخر اڑاتا ۔دائمی ہیپا ٹائٹس سے متعلق رپورٹیں بھی غائب کر دی گئیں۔مرض کی علامات ڈاکٹر کی رپورٹ سے میچ نہیں کرتی تھی۔
    سیمنٹ ہلینا میں دو سال Ú©Û’ اند راندر صØ+ت اس قدر گر گئی کہ سبھی Ú©Ùˆ فرق نظرآنے لگا۔ لیکن بیماری Ú©ÛŒ شدت پوشید ہ رکھنے Ú©Û’ تما Ù… انتظامات کئے گئے۔ یہ غلطی سے ہوایا جان بوجھ کر، ہم نہیں کہہ سکتے Û” ڈاکٹر تشخیص غلط کر بیٹھے یا انہیں کہا گیا تھا ØŒ دستاویزات خاموش ہیں Û” یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ سینٹ ہلینا میں جلاوطنی سے پہلے وہ مکمل طور پر صØ+ت یاب تھے ،کوئی ایک علامت بھی نہیں پائی جاتی تھی۔
    ان Ú©ÛŒ بیماری Ú©Ùˆ تین ادوار میں تقسیم کیا جا سکتا ہے،اکتوبر 1815Ø¡ سے جولائی 1818Ø¡ تک جب علاج ڈاکٹر بیری ایڈورڈ او مائیراکے ذمے تھا۔دوسرا دور جولائی 1818Ø¡ سے ستمبر 1819تک رہا، ان مہینوں میں کوئی ایک ڈاکٹر بھی ان Ú©ÛŒ صØ+ت Ú©ÛŒ نگران پر مامور نہ تھا، البتہ اس دور میں ڈاکٹر سٹاکوے Ù†Û’ 5وزٹ کئے۔ ستمبر 1819Ø¡ سے 5مئی 1821Ø¡ Ú©Û’ دور کوان Ú©ÛŒ بیماری کا تیسرا دور کہا جا سکتا ہے۔جب ڈاکٹر فرانکوئس کارلو انتم مارچی طبیب تھے۔آخری35 دنوں میں ڈاکٹر آرنٹ Ú©Ùˆ بھی طبی ٹیم میں شامل کر لیاگیا تھا۔
    جون1817Ø¡ تک نپولین کافی تندرست تھے Û” ٹہلنے Ú©ÛŒ عادت تھی، صبØ+ صبØ+ Ù†Ú©Ù„ جاتے، سیر تفریØ+ کرتے تھے ØŒ ورزش بھی معمول تھی ØŒ کبھی جاگنگ کرتے تو کبھی کار پر Ù†Ú©Ù„ جاتے، Ú¯Ú¾Ú‘ سواری بھی کر لیا کرتے تھے۔ زندگی Ú©Û’ 18برس Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ú©ÛŒ پیٹھ پر گزرے تھے، یہ ان کا شوق بھی بن گیا تھا اور عسکری تقاضا بھی۔ جلد ہی یہ پرانی عادت سستی اور کاہلی Ú©ÛŒ نذر ہونے لگی، رفتہ رفتہ باہر نکلنے سے جی چرانے لگے،ورزش میں بھی Ú©Ù…ÛŒ آگئی ۔اکتوبر1817Ø¡ Ú©Ùˆ ڈاکٹر او مائیرا Ù†Û’ سر ہڈسن لووے Ú©Ùˆ چونکا دینے والی رپورٹ دی۔۔۔'' نپولین تندرستی سے بہت دور ہیں ۔دو تین اہم دانتوں اور داڑھوں میں درد شروع ہوچکا تھا، پائوں Ú©Û’ ورم میں Ú©Ù…ÛŒ آ رہی تھی لیکن ورم موجود تھا،دائیں غدود پھیل Ú†Ú©Û’ تھے‘‘۔
    یہ تمام علامات مئی اور جون 1817Ø¡ میں شدیدسر درد سے پس منظر میں Ú†Ù„ÛŒ گئیں۔ اب توجہ سردرد پر تھی، جولائی میں ہلکے خناق Ú©ÛŒ تشخیص ہوئی، 25جولائی Ú©Ùˆ دوبارہ پائوں میں سوزش شروع ہو گئی، دانتوں سے بھی خون آنے لگا، درد Ú©ÛŒ Ø+الت میں معمولی سا ہاتھ لگانے سے مسوڑھوں سے خون نکلنے لگتا۔ گھبراہٹ اور متلی Ú©ÛŒ شکایت الگ تھی۔ ڈاکٹر اومائیر ایک مرض Ú©Ùˆ کنٹرول کرتے تو دوسرے مرض میں شدت پیدا ہو جاتی۔ علاج کرنا مشکل ہو رہا تھا۔ کبھی کبھی نپولین دوائی لینے سے انکار کر دیتے ØŒ وہ مرض Ú©ÛŒ مکمل تفصیلات مانگتے ،کون سی دوائی کیوں دی جا رہی ہے، کس بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ فلاں مرض ہے؟
    Û”30ستمبر Ú©Ùˆ نپولین Ù†Û’ سر بھاری ہونے ØŒ جسم ٹوٹنے اور درد Ú©ÛŒ شکایت کی۔ ڈاکٹر اومائیرا Ú©ÛŒ تشخیص Ú©Û’ مطابق سمندری پانی میں تیراکی اور کئی دیگر وجوہات Ú©ÛŒ بناپر نپولین ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہو Ú†Ú©Û’ تھے۔ان Ú©ÛŒ صØ+ت مندی Ú©Û’ دن ختم ہو Ú†Ú©Û’ تھے۔ بعد ازاں وہ ہمیشہ ایک نہ ایک تکلیف Ú©ÛŒ شکایت کرتے رہے۔
    اکتوبر میں نپولین Ú©Ùˆ علم ہوا کہ ڈاکٹر او مائیرا ان Ú©ÛŒ صØ+ت پر سر ہڈسن لووے Ú©Ùˆ بریفنگ دیتے رہتے ہیں ،جس پر انہوں Ù†Û’ ڈاکٹر اومائیرا کا داخلہ بند کر دیا، لیکن جب سر لووے Ù†Û’ ڈاکٹر اومائیرکی بجائے ضلعی سرجن آفیسر سے رپورٹیں لینا شروع کر دیں تو نپولین بھی علاج پر راضی ہو گئے ۔سر لووے کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر اومائیرا Ù†Û’ اپنا آخری وزٹ جولائی 1818Ø¡ Ú©Ùˆ کیا۔ طبیعت میں بہتری Ú©ÛŒ کوئی علامت نہ تھی۔ 20 جنوری Ú©Ùˆ ڈاکٹر سٹاکوے Ù†Û’ بھی جگر Ú©ÛŒ مکمل خرابی Ú©ÛŒ تصدیق کی، اسی بیماری Ù†Û’ انہیں موت Ú©Û’ منہ میں دھکیل دیا لیکن یہ کوئی جان سکا کہ آخری دنوں میں نپولین کوعلاج Ú©ÛŒ سہولت کیوں نہ مل سکی!


    2gvsho3 - نپولین کی بیماریاں چھپانے کا انکشاف ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: نپولین کی بیماریاں چھپانے کا انکشاف ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    2gvsho3 - نپولین کی بیماریاں چھپانے کا انکشاف ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •